اسرائیلی جارحیت میں شدت کے باعث زخمی غزہ چھوڑنے کے لیے تیار ہیں

بدھ کے روز قطر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت متعدد غیر ملکی اور شدید زخمی افراد کو غزہ کی پٹی چھوڑنے کے لیے تیار کیا گیا تھا کیونکہ اسرائیلی فورسز نے محصور فلسطینی انکلیو کے خلاف اپنی جارحیت کو آگے بڑھایا تھا۔
یہ معاہدہ مصر، اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پایا تھا۔
اسرائیلی فضائی حملوں نے غزہ کی پٹی میں ایک گنجان آباد پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا، جس میں درجنوں فلسطینی مارے گئے جب طبی عملے اس انکلیو میں زخمیوں کے علاج کے لیے جدوجہد کر رہے تھے جہاں خوراک، ایندھن اور بنیادی سامان کی کمی ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی اور توپخانے کی بمباری سے اب تک 8500 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے دو تہائی خواتین یا بچے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ منگل کو غزہ میں لڑائی میں 11 فوجی بھی مارے گئے، جو کہ 7 اکتوبر کو حماس کے جنگجوؤں کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد مسلح افواج کے لیے ایک دن کا سب سے بڑا نقصان ہے۔
اسرائیلی فوج کے توپ خانے ہاؤٹزر جنوبی اسرائیل میں غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے ساتھ ایک پوزیشن پر تعینات ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی فوج کے توپ خانے ہاؤٹزر جنوبی اسرائیل میں غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے ساتھ ایک پوزیشن پر تعینات ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی